سعودی عرب کی ایک عدالت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں پانچ افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔
خاشقجی سعودی حکومت کے بہت بڑے ناقد تھے اور انھیں اکتوبر 2018 میں استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں سعودی ایجنٹوں نے قتل کر دیا تھا۔
سرکاری وکیل کے مطابق یہ واقعہ ’بغیر اجازت کے کیے گئے ایک آپریشن‘ کے نتیجے میں پیش آیا تھا اور اس قتل کے الزام میں 11 افراد کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تھے۔
اقوامِ متحدہ کے ایک ماہر کے مطابق یہ ایک ’ماورائے عدالت قتل‘ تھا۔
اس کیس پر کام کرنے والی اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ ایگنس کیلامارڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس قتل کے حوالے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی تفتیش کی جائے۔
سعودی ولی عہد نے اس واقعے سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اظہار کیا تھا، تاہم اکتوبر میں انھوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے رہنما کی حیثیت سے وہ اس کی ’پوری ذمہ داری قبول‘ کرتے ہیں۔





























0 Comments